مفتیانِ کرام، سینئر مُدَرِّسین، ماہرینِ تعلیم اور بالخصوص ماہرین تدوینِ نصاب کی مشاورت سے ”کنز المدارس بورڈ پاکستان“ کا جو نصابِ تعلیم مرتب کیا گیا ہے اس کی درج ذیل خصوصیات ہیں:
1.كنز المدارس بورڈ پاکستان کا نصاب دینی وقومی مقاصدِ تعلیم کا عکاس، اسلامی معاشرے کی ضرورتوں کو پورا کرنے والا اور طلبہ کوکامیاب عملی زندگی کے لئے تیار کرنے والا ہے۔ اس نصاب کی تدوین سازی میں طلبہ کو اس نہج پر ذہنی اور فکری تربیت کے مواقع فراہم کئےگئے ہیں جو طالبِ علم کو اپنی ذات، اردگرد کے ماحول اور کائنات پر غور وفکر کے لئے آمادہ کریں اور اسلامی و قومی روایات و اقدار کی طرف راغب رکھیں۔
2.پیش کردہ نصاب تعلیمی درجہ بندی کے لحاظ سے افقی اور عمودی انداز میں اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ ایک باب اور ایک سطح کےتجربات، آیندہ آنے والے ابواب اور اگلی تعلیمی سطحوں کے لئے بنیاد کا کام دیں اور ان میں باقاعدہ تسلسل، توازن اور مناسبت ہو۔
3.اسی طرح یہ امر بھی ملحوظِ خاطر رہا کہ نصاب کی تمام سرگرمیاں طلبہ کی عمر، استعداد، صلاحیت اور ضرورت سے مطابقت رکھیں تاکہ طلبۂ کرام کی دلچسپی اور رجحانات کے ساتھ ساتھ ذہنی، اخلاقی اور سماجی نَشْوونُما ہو۔
4.اِبلاغ (بولنا، پڑھنا، لکھنا) اور سوشل سائنسز (Social Sciences) کی مہارتوں کو بھی شاملِ نصاب رکھا گیا ہے۔
5.”کنز المدارس بورڈ پاکستان“ کا نصاب قدیم وجدید 30سے زائد علوم وفنون پر مشتمل ہے مثلاً قرآن و علوم القرآن، حدیث و علوم الحدیث، فقہ و علوم الفقہ، سیرت و فضائلِ نبوی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم، اسلامی عقائد و نظریات، دعوت و ارشاد، تقابلِ ادیان(Interfaith)، تصوف، آدابِ معاشرت (Social Manners)، اخلاقیات(Ethical)، فلسفہ(Philosophy)، تاریخِ اسلام، علم التعلیم (Education)، عربی گرائمر، عربی تکلم، عربی ادب، بلاغت (Rhetoric)، منطق(Logic)، مناظرہ (Debate)، اُصُولِ تحقیق، انگلش (English)، ریاضی، سوکس (Civics)، ہوم اکنامکس (Home Economics)، مطالعہ پاکستان، جنرل سائنس (General Science) اور کمپیوٹر (Computer) وغیرہا۔ یہ تمام علوم و فنون مختلف درجات (Grades) میں شامل کئے گئے ہیں۔
6.کتابِ الٰہی یعنی قرآنِ مجید کی تعلیم کو اس انداز میں شاملِ نصاب کیا گیا ہے کہ تجوید و قراءت، منتخب رکوعات کا حفظ اور ترجمۃ القرآن سے لے کر قرآن فہمی کے لئے متعدد کتبِ تفاسیر کو نصاب کی زینت بنایا گیا ہے۔
7.کتبِ احادیث بالخصوص صِحاح سِتَّہ کے ابواب کا انتخاب کرتے ہوئے اس چیز کا بطورِ خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ جس کتاب میں جو باب زیادہ جامع ہے اُسے شاملِ نصاب کیا جائے نیز جن ابواب کو کسی ایک کتاب سے منتخب کر لیا گیا تو دیگر کتب میں ان سے مختلف ابواب کاانتخاب کیا جائے۔ یوں کتبِ احادیث کے زیادہ سے زیادہ ابواب کا اِحاطہ، اس نصاب کی خصوصیت ہے۔
8.سیرتِ طیبہ سے واقفیت و آگاہی اور پھر اُس پر عمل کرنا ہر مسلمان کی بنیادی ضرورت اور اسلامی فرض ہے۔ بیان کردہ اہمیت کے پیش نظر کنزالمدارس بورڈ پاکستان کی نصاب سازی میں اس چیز کا التزام کیا گیا کہ ”موقوف علیہ“ تک تمام درجات (عامہ، خاصہ، عالیہ)میں سیرتِ طیبہ کی کتاب شامل ہو اور پھر ”الشہادۃ العالمیہ“ میں احادیث کی بڑی کتب سے سیرت و فضائلِ نبوی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ابواب کو خصوصیت سے شامل کیا جائے۔
9.”الشہادۃ الثانویہ عامہ اور خاصہ“ کے نصاب میں فی زمانہ متروک مسائل کے علاوہ تمام ابوابِ فقہ شامل کئے گئے ہیں نیز درجاتِ علیا میں تفصیلی دلائل و علل پر مشتمل منتہیٰ کتبِ فقہ سے دوبارہ منتخب ابواب پڑھائے جائیں گے۔
10. ”صفائے قلب و باطن“ شریعت کو محبوب و مطلوب ہے۔ اس اہم مقصد کے پیش نظر علم تصوف کو بطور خاص نصاب میں شامل کیا گیاہے۔
11.عربی ادب کے نصاب میں ایسے قصائد کا انتخاب کیا گیا ہے جو ادبی ضروتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ خوفِ خدا، عشقِ رسول اور فکرِآخرت کو پروان چڑھائے۔
12.عربی گرائمر میں آسان اور جدید طرز پر مشتمل نئی کتب کو شاملِ نصاب کیا ہے ۔
13.ابلاغی ضروتوں کے پیشِ نظر انگلش اور عربی لینگوئج کےلئے نصاب میں خاص حصہ ہے۔
14.طالبات کے نصاب میں امورِ خانہ داری سے متعلق تربیت کرنا نصاب کا حصہ ہے۔
15 .”کنز المدارس نصاب“ سمعی و بصری معاونات (AV Aids) وائٹ بورڈ، چارٹ، گراف، ملٹی میڈیا، تدریسی وسائل اور جدید تحقیقات سے فائدہ اٹھانے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
16.”تخصص فی الفقہ“ اور ”تخصص فی الحدیث“ کے نصاب میں ایک سال کلاس ورک (Class Work) مکمل کر لینے کے بعد ایک سالہ تدریب (Practical) اور ریسرچ ورک (Research Work) کا نصاب شامل ہے۔